Reviewer:
imamalhadith
-
favoritefavoritefavoritefavoritefavorite -
July 8, 2022
Subject:
حدیث جعلی اور من گھڑت کہانیوں کی کائنات ہے
کھودا پہاڑ نکلا چوہا
بخاری ایک انسانی اسمگلر تھا .وہ اپنی تجارت کے لیے شہر سے شہر، گاؤں گاؤں کا سفر کرتا تھا۔ اس کا ہدف ایران، عراق، خراسان وغیرہ تھے۔ اس کی خاصیت عورتوں کی تجارت تھی۔ اپنے سفر کے دوران اس نے ان لوگوں سے مختلف قسم کے گپ شپ بھی اکٹھے کیے جن سے وہ ملا۔ اس نے کبھی شادی نہیں کی، اپنی زندگی کے آخری سالوں میں اس نے ان بوگس کہانیوں کو "حدیث رسول" کے عنوان سے مرتب کیا۔
بخاری کا بہت ہی مضحکہ خیز اور شیطانی دعویٰ
“میں نے اپنی کتاب میں کوئی ایسی حدیث داخل نہیں کی ہے جو صحیح نہ ہو، مگر بہت سی صحیح حدیثیں چھوڑ دی ہیں تا کہ کتاب طویل نہ ہو جائے۔ (تاریخ بغداد، ج 2 ص 8 – 9، تہذیب النووی ج 1، ص 74، طبقات السبکی ج 2 ص 7) بلکہ ایک اور موقع پر وہ اس کی تصریح بھی کرتے ہیں کہ “میں نے جو صحیح حدیثیں چھوڑ دی ہیں وہ میری منتخب کردہ حدیثوں سے زیادہ ہیں۔” اور یہ کہ “مجھے ایک لاکھ صحیح حدیثیں یاد ہیں۔” (شروط الائمۃ الخمسہ، ص 49 )
بخاری وہ شخص ہے جس نے کبھی قرآن کی 5 آیتیں یاد نہیں کی لیکن اس نے دعوی کیا "
مجھے ایک لاکھ صحیح حدیثیں یاد ہیں۔
Reviewer:
فتنہ انکار قرآن کیا ہے؟
-
favoritefavoritefavoritefavoritefavorite -
March 30, 2022
Subject:
حدیث جعلی اور من گھڑت کہانیوں کی کائنات ہے
متحدہ ہندوستان ایک ایسی سرزمین تھی جہاں متعدد فتنے پیدا ہوئے، اکبر کا دین الٰہی، امروہہ، لکھنؤ اور رام پور کا شیعہ مذہب، بریلویہ، دیوبندیہ، سلفیہ، قادیانیہ وغیرہ جیسے منکر القرآن فرقے متحدہ ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ لاکھوں صوفی، عقل سے دور درجنوں مجدد، مہدی قسم کے لوگ مشہور ہوئے اور سادہ لوح لوگوں نے ان کی پیروی کی۔
یو پی کا بریلوی مذھب، یو پی اور دہلی کا دیوبندی مذھب، پنجاب اور دھلی کا اہل حدیث مذھب، گورداسپور اور لدھیانہ کا قادیانی مذھب، تفصیلی بحث کے بغیر ہندوستان کی تاریخ ادھوری رہے گی۔
اعلیٰ حضرت و قدس سرہٗ اور شیخ الحدیث و فضیلۃ الشیخ اور مفتی اعظم قسم کی سینکڑوں مضحکہ خیز مخلوق اس خطہ میں پائی جاتی ہے۔
مرزا غلام احمد قادیانی شاہ ولی اللہ کے نظریہ الہام سے متاثر تھا اس لیے اس نے خود کو مجدد، مہدی اور مسیحا ہونے کا اعلان کیا۔
تفاسیر کا جہنم.....
تنویر المقباس ( المعروف بہ فیروز آبادی) ، طبری ، مفاتیح الغیب ، جلالین ، ابن کثیر ،
قرطبی، شاطبی، بغوی، زمخشیری ، سعدی وغیرہ وغیرہ کی تفاسیر یہودیوں کی کہانیوں اور القرآن کریم اور رسول کریم کے خلاف گھناؤنے پروپیگنڈا اور جرائم سے بھری پڑی ہیں۔
تمام مفسرین جیسے سید مودودی، ڈاکٹر اسرار احمد ، احمد رضا خان بریلوی وغیرہ نے اپنی تفسیر میں اس قسم کے ہزاروں افسانے لیے ہیں۔
دیوبندی اور سلفیوں کی تفسیر جہالت سے بڑھ کر تھی۔